کمراٹ ویلی — جب جنگلوں پر خَزاں کی زرد چادر بچھ جاتی ہے
کمراٹ ویلی، خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا کی ایک دلکش وادی ہے، جو قدرتی حسن، سرسبز پہاڑوں اور گھنے جنگلات کے باعث جنت نظیر کہلاتی ہے۔ سال کے بارہ مہینوں میں اس وادی کا ہر موسم اپنی الگ پہچان رکھتا ہے، مگر موسمِ خَزاں (Autumn) میں اس کا منظر ایسا
دلکش ہوجاتا ہے کہ دیکھنے والے مبہوت رہ جاتے ہیں۔
خَزاں کی آمد — زردی کی چادر میں لپٹی وادی
اکتوبر کے وسط سے نومبر کے آغاز تک جب کمراٹ کے درختوں کے پتے زرد، نارنجی اور سرخی مائل رنگ اختیار کر لیتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے قدرت نے پورے جنگل پر سونے کی چادر اوڑھا دی ہو۔ دیودار، چیڑ اور دیگر درختوں کی قطاریں خزان کے رنگوں میں ڈھل کر ایک دلکش پینٹنگ کا منظر پیش کرتی ہیں۔
ٹھنڈی ہوا جب پتوں سے کھیلتی ہے تو وہ ہوا کے سنگ اڑتے ہوئے زمین پر بکھر جاتے ہیں — جیسے زرد تتلیاں فضا میں رقص کر رہی ہوں۔
وسیع جنگلات اور فطرت کا جادو
کمراٹ ویلی کے جنگلات نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے حسین ترین قدرتی جنگلات میں شمار ہوتے ہیں۔ یہاں کی فضا میں خَزاں کے موسم میں ایک خاص سکون، ایک خاموش خوبصورتی محسوس ہوتی ہے۔ دن کے وقت سورج کی نرم کرنیں زرد پتوں پر پڑ کر سنہری روشنی بکھیرتی ہیں، جبکہ شام کے وقت پہاڑوں پر پھیلتی دھند ایک خوابناک منظر تخلیق کرتی ہے۔
سیاحوں کے لیے سنہری موقع
خَزاں کا موسم کمراٹ آنے والے سیاحوں کے لیے یادگار تجربہ ثابت ہوتا ہے۔ اس موسم میں وادی کم بھیڑ والی، پرسکون اور فوٹوگرافی کے لیے بہترین ہوتی ہے۔ قدرتی حسن کے متوالے، فوٹوگرافرز اور نیچر لَوَرز کے لیے یہ وقت کمراٹ کے رنگوں کو اپنی آنکھوں میں قید کرنے کا سنہری موقع ہے۔
پانی کی سرگوشیاں
اور پہاڑوں کی خاموشی
خزان میں دریائے کمراٹ کے کنارے بیٹھ کر بہتے پانی کی آواز سننا، ہوا میں پتوں کی سرسراہٹ محسوس کرنا، اور
پہاڑوں کے درمیان گونجتی خاموشی کو سننا — یہ سب ایک روحانی تجربہ بن جاتا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے فطرت انسان سے باتیں کر رہی ہو۔
اختتامیہ — خزان کا تحفہ
موسمِ خزان کمراٹ ویلی کو ایک نئی پہچان دیتا ہے۔ یہ صرف پتوں کے جھڑنے کا موسم نہیں بلکہ قدرت کی رنگینیوں کا نیا جشن ہے۔ جو کوئی بھی کمراٹ ویلی کو صرف گرمیوں میں دیکھتا ہے، اسے چاہیے کہ وہ ایک بار خزان میں کمراٹ کا نظارہ ضرور کرے — تاکہ وہ جان سکے کہ زردی بھی خوبصورتی کی علامت ہوسکتی ہے۔