LAHORE TO KUMRAT VALLEY- A COMPLETE TRAVEL STORY A Paradise on Earth Kumrat Valley

Latest

LAHORE TO KUMRAT VALLEY- A COMPLETE TRAVEL STORY

لاہور سے کمراٹ ویلی کا مکمل ٹور
Lahore to Kumrat Valley a complete tour
تحریر:محمد عثمان غنی

اگر آپ لوکل پر لاہور سے کمراٹ جانا چاہتے ہیں تو یہ تقریباً 12 گھنٹے کا سفر اپر دیر تک اور پھر تین گھنٹے کا سفر تھل تک ہے۔میں دو دفعہ کمراٹ جاچکا ہوں۔ویسے تو کمراٹ میں ہر جگہ ہی قدرت کا ایک الگ نظارہ کرواتی ہے لیکن کمراٹ کا مکمل ٹوور کرنے کے لیے آپ کے پاس کم از کم ایک ہفتہ کا وقت ہونا چاہیے۔ پہلے دن لاہور (بادامی باغ) لاری اڈے سے اپر دیر تک گاڑی میں آپ سفر کرسکتے ہیں جو کہ بارہ گھنٹے کا سفر ہے اسکے بعد دیر اپر سے تھل کی گاڑی بآسانی مل جاتی ہے۔تھل کمراٹ کو تین الگ الگ جگہوں میں تقسیم کرتا ہے۔تھل سے پہلے دن جیپ بک کرنے کے بعد آپ باڈگوئی ٹاپ اور دشتِ لیلٰی کا سفر کرسکتے ہیں۔باڈ گوئی ٹاپ کو دیکھ کر انسان کی آنکھیں کھلی رہ جاتی ہے اور اسکی خوبصورتی دیکھ کر انسان کو جیسے دو شیزہ سے محبت کرنے والے دن یاد آجائیں۔بڑے بڑے پہاڑں نے خود کو سبز رنگ کے قمقموں اور برقعوں سے ڈھانپا ہوا ہے۔سفر انتہائی خطرناک ہے۔ بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے انتہائی احتیاط کریں ،اور گرم کپڑے اپنے ساتھ ضرور لیکر جائیں۔دشتِ لیلٰی سے واپسی پر آپ باڈ گوئی ٹاپ پر قدرت سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔پہلی رات وہاں آپ کو با آسانی کوئی کیمپ یا کمرہ مل جاتا ہے۔

دوسرے دن اگر آپ وہاں سے سیدھا کمراٹ کیطرف ہولیتے ہیں تو پڑاؤ سیدھا دو جنگا میں پڑتا ہے۔ دو جنگہ میں آپکو دو دن لازمی رہنا چاہیے۔پہلے دن آپ شازور جھیل جاسکتے ہیں جسکی ایک سائیڈ کی ہائیکنگ 5 سے 6 گھنٹے کی ہے۔پہلے دن اس سائیڈ کو کوور کرنے کے بعد آپ دو جنگہ واپس آکر آرام کر کرسکتے ہیں کیونکہ شازور میں کوئی رہائش کے انتظامات موجود نہیں۔دوسرے دن آپ دو جنگہ میں صبح سویرے تیار ہوکر کنڈ جھیل کیطرف جاسکتے ہیں اسکی ہائیکنگ بھی تقریباً شازور جتنی ہی ہے۔ تیسرے دن وہاں سے نکل کر آپ سیدھا راستے میں قدرت کے نظاروں نے محظوظ ہوکر کالا چشمہ سے ہوتے ہوئے کمراٹ آبشار تک پہنچتے ہیں۔وہاں آپکو مناسب اور اچھی رہائش کیلیے کیمپس اور کمرے دونوں مل جاتے ہیں۔وہاں پر آپ بون فائر وغیرہ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ایک دن وہاں رُکنے کے بعد آپ کمراٹ ویلی کا جنگل،دریا کے پانی کی آوازوں سے لطف اٹھاتے ہوئے تھل سے جہاز بانڈہ کی طرف جاسکتے ہے۔جہاز بانڈہ جانے کے لیے جیپ آپکو ٹکی ٹاپ تک پہنچاتی ہے۔جہاں سے آپ پیدل ہائیکنگ کرتے ہوئے یا پھر گھوڑوں پر سوار ہوکر پہاڑوں کے بیچوں بیچ جہاز بانڈہ کا رخ کرتے ہیں۔یہ تقریباً تین گھنٹوں کو ٹریک ہے۔وہاں پہنچ کر کیمپ یا کمرے کی بکنگ کے بعد جاز بانڈہ سے نیچے آدھا گھنٹا سفر طے کرنے کے بعد کنڈ بانڈہ جاسکتے ہیں۔جاز بانڈہ میں رش ہونے کیوجہ سے آپکو کنڈ بانڈہ زیادہ خوبصورت لگتا ہے۔

کنڈ بانڈہ میں ایک آبشار ہے جو بہت بڑی آبشار ہے جسکی فواریں دور کھڑے ہوکر بھی محسوس کی جاسکتی ہے۔ کنڈ بانڈہ گھومنے کے بعد آپ جاز بانڈہ واپس آرام کرسکتے ہیں۔اور اگلے دن صبح سویرے تیار ہوکر چھوٹا کٹھورا سے ہوتے ہوئے کٹھورا لیک کا سفر شروع کرتے ہیں۔جو بہت خوبصورت راستہ ہے۔چھوٹا کٹھورا میں آپ کشتی کی سواری بھی انجوائے کرسکتے ہیں لیکن اگر کوئی کہے کشتی میں سفر کرنے سے ہائیکنگ کم ہوگی تو اسکی بات پر بلکل دھیان نا دے۔جاز بانڈہ سے کٹھورا کا سفر تین گھنٹوں کا ہے لیکن وہاں گھوڑوں پر نہیں جایا جاسکتا۔اسکے بعد سیدھا نیچے بھی آسکتے ہیں یا ایک دن اور جاز بانڈہ میں سٹ کرکے پھر تھل آسکتے ہیں۔

تھل سے پھر اسی طرح اپر دیر اور وہاں سے لاہور،پنڈی ہر جگہ کی مخصوص اوقات میں گاڑی مل سکتی ہے۔لوکل پر سفر کرے تو لاہور سے اپر دیر تک 2500 ایک بندے کا کرایہ ہے اور اپر دیر سے آپکو ڈائریکٹ جیپ ملتی ہے ہے جو سارا ٹوور آپکو کرواتی ہے۔ہم سے تو 53000 پر جیپ نے بست کی تھی باقی آپ جتنے ھی دے سکے۔کمرہ اور کیمپ دونوں آپکو ایک ہزار سے لیکر پندرہ ہزار روپے تک مل سکتے ہیں وہ جسطرح کی رہائش آپ رکھنا چاہے۔