SHAHZORE LAKE KUMRAT VALLEY DIR UPPER KP A Paradise on Earth Kumrat Valley

Latest

SHAHZORE LAKE KUMRAT VALLEY DIR UPPER KP

شاہ زور جھیل کمراٹ ویلی دیر بالا
SHAHZORE LAKE KUMRAT VALLEY DIR UPPER KP


تحریر: عمرفاروق عارفی

(یہ تحریر 2021 کے ٹور کے بعد لکھا گیا ہے ) تھل بازار سے تین یا چار گھنٹوں کے جیپ ٹریک کے بعد آپ اپنے آپکو دوجنگہ میں پاتے ہیں، دوجنگہ میں دبلے پتلے عبداللہ بھائی کا کیمپنگ سیٹ اپ ہے جہاں آپ رات گزار سکتے ہیں، کھانا بھی مل جاتا ہے، دوجنگہ پہنچنے پہ کونڈل اور شاہ زور جھیل سے آنے والا نالہ یک جان ہوکر کیمپنگ سائٹ سے بائیں ہاتھ بہتا دکھائی دیتا ہے۔ دو بندوں سے لیکر سات بندوں کے ٹینٹ تک مل جاتے ہیں، اسکے علاوہ کھانے پینے میں بھی دال روٹی چکن وغیرہ مل جاتا ہے، اگر آپکے پاس اپنا کیمپ ہے تو پھر کیمپ کھولیے اور لگالیجیے، کیمپ لگانے کے کوئی پیسے نہیں ہیں۔

پندرہ بیس منٹ چلنے کے بعد آپ ایک بڑے لکڑی کے پل کو کراس کرتے ہیں، دائیں ہاتھ سےآنے والا یہ زور آور سفیددودھیا پانی والا نالہ کونڈل جھیل سے آتا ہے پل سے چند قدم پہلے ہی آپ گھنے جنگل میں داخل ہوجاتے ہیں۔پل عبور کرنے کے بعد چند قدم اور آگے جانے پہ ایک اور نالہ آپ کے بائیں ہاتھ دکھائی دیتا ہے یہ وہ نالہ ہے جو آپکو شاہ زور سے ملوانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہی وہ نالہ ہے جو شاہ زور جھیل کی رگوں سے پانی نچوڑ کر دریا کمراٹ یا پنجکوڑہ دریا کے حوالے کرتاہے۔ آپکے قدم ہر لمحہ جنگل کے بیچ وبیچ اوپر کو اٹھتے چلے جاتے ہیں جبکہ بائیں ہاتھ والا نالہ کافی نیچے ہوتا ہوا دکھائی دیتا ہے، اسی مذکورہ پل سے چندفرلانگ فاصلے پہ دونوں نالے بغل گیر ہوکر دریا کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔آدھا سے پونا گھنٹہ جنگل میں چلنے کے بعد آپ جنگل سے باہر نکلنا شروع ہوتے ہیں چندمنٹس کے بعد آپ ایک خوبصورت چراگاہ میں داخل ہوتے ہیں، یہ چاروٹ بانڈہ ہے، مقامی اسے چاروٹ بانال بھی کہتے ہیں۔

اس میں داخلہ کچھ اس خوبصورت انداز سے ہوتا ہے کہ ایک ندی اوپر سے آتی ہے اور نیچے نالے میں شامل ہوجاتی ہے۔ اس خوبصورت دودھیا ندی کو پار کرکے آپ چراگاہ میں قدم جمانے ہیں، قالین نما گھاس پہ چلنے کے بعد آپ ایک بار پھر پتھریلے ٹریک پہ ہوجاتے ہیں، کچھ دیر بعد ایک اور بانڈہ (چراگاہ) آتی ہے، اس چراگاہ کو ایزگلو (ایزغلو) بانڈہ کہتے ہیں۔ اس میں آپکو گھوڑے، بھیڑ بکریاں چرتے دکھائی دیتے ہیں، اسکے بعد آپ چرگاہ سے نکل کر درختوں کے جھنڈ والے علاقہ میں داخل ہوتے ہیں، آہستہ آہستہ آپ چڑھائی کی طرف رخ کرتے ہیں۔ چند منٹ کے فاصلے کے بعد آپ ایک اور خوبصورت چراگاہ کو اپنے قدموں کے نیچے پاتے ہیں، اس خوبصورت چراگاہ کو گورشئی بانڈہ کہتے ہیں۔

گورشئی بانڈہ میں بھی آپکو چشموں کے علاوہ جڑی بوٹیوں، جنگلی پھولوں کی بہتات نظر آتی ہے، چندایک چڑھائیوں کے بعد آپ بہت ہی حسین میدان میں آجاتے ہیں، ندی آپکے پاوں برابر بہتی دکھائی دیتی ہے، اس ندی کے کنارے آپکو گھاس کی قالین بچھی ہوئی محسوس ہوتی ہے، قالین کے دائیں کنارے پہ رنگ برنگے پھولوں سے ماحول جنت نظیر محسوس ہوتا ہے، اس بڑے میدان یا چراگاہ کو شاہ زور بانڈہ کہا جاتا ہے۔ اسکے بعد آدھے سے پونے گھنٹے کی ایک جاندار چڑھائی چڑھنا ہوتی ہے، اس ٹریک کی آخری چڑھائی کے بعد دائیں طرف سے آنے والے ایک بڑے ہی تیزطرار نالے سے سامنا ہوتا ہے، اگر تو دھوپ اچھی نکلی ہو تو یہ نالہ پار کرنا ایک چیلنج اور ایڈونچر سے کم نہیں ہوتا۔اس کے بعد چند قدموں چلنے پہ نیچے نشیب میں ایک سبز پانیوں والی جھیل نظر آتی ہے، جس کے ماتھے پہ برفیلے قطعے دھبوں کی صورت میں خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں، جبکہ اسکے ایک طرف پھولوں کی بہتات ہے، شاہ زور جھیل کا ٹریک انتہائی خوبصورت ہے جس میں جنگل، پگڈنڈیاں، چٹانیں، گھاس، پھول، چھوٹے چھوٹے لکڑی کے پل، چرتے ہوئے جانوروں سے آپکی ملاقات ہوتی ہے۔ ہر کوئی اسے اپنی ٹریکنگ صلاحیت سے ہی اس ٹریک کو کور کرتا ہے، البتہ میں نے اس جھیل ٹریک کو دوجنگہ سے سوا چار گھنٹے میں کور کیا۔ اس جھیل کی خاصیت یہ بھی ہے کہ اس کا ٹریک خوبصورت اور صاف ستھرا ہے، جھیل کنارے پہ بھی آپکو کچرا نظر نہیں آتا۔ آپ بھی جائیں لیکن صفائی کا خیال رکھیے گا۔