تیمرگرہ سے پاتراک تک سڑک بہترین ہے اور سڑک گزشتہ سالوں مکمل بحال کیا گیا ہے ۔ پاتراک سے تھل تک سڑک ہموار اور ناہموار سڑک پر مشتمل ہے۔ تھل سے ایک رستہ کمراٹ ویلی کی طرف جاتا ہے جب کہ دوسرا رستہ جندر ئی جہازبانڈہ کی طرف جاتا ہے ۔جندرئی سے جہاز بانڈہ اور اس سے آگے کٹورا جھیل ہے لہٰذا آ پ کوکرائے کی جیپ جندرئی تک دو گھنٹوں میں پہنچایا۔ جندرئی سے آپ گدھا، گھوڑا یا اپنی مرضی کا جانور کرائے پر حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر جیپ پر پانچ سے چھ لوگ سوار ہوں تو وہ ٹکئ بانڈہ تک بھی چھوڑ آتی ہے، جہاں سے ٹریک شروع ہوتا ہے۔ تین سے چار گھنٹوں تک جہاز بانڈہ تک پہنچا جا سکتا ہے۔ جو لوگ ٹریکنگ نہیں کر سکتے وہ یہاں سے خچر یا گھوڑا کرائے پر لے سکتے ہیں۔ ٹریک چیڑھ (پائن) کے گھنے جنگل سے گزرتا ہوا آہستہ آہستہ بلندی کی طرف جاتا ہے۔
چار گھنٹوں کی ٹریکنگ کے بعد آپ جہاز بانڈہ پہنچ جائیں گے ۔ پہاڑوں میں گھرا ہوا سر سبز و شاداب وسیح میدان، یہاں سیاحوں کے لیے محدود پیمانے پر خیموں کی سہولت میسر ہے لیکن خیال رہے کے محدود پیمانے پر۔ اگر زیادہ لوگ جا رہے ہیں تو اپنا انتظام پہلے سے کر کے جانا بہتر ہوگا۔
کٹورا جھیل جاتے ہوئے آپ کو راستے میں چھوٹی جھیل نظر آتی ہے وہیں سے بڑی کٹورا جھیل کا مشکل والا سفر بھی شروع ہوتا ہے حتیٰ کہ جو لوگ خچر پر آتے انہیں بھی اس جگہ سے آگے پیدل ہی جانا پڑتا ہے، کیونکہ کہ خچر بھی اس راستے پر نہیں چل سکتا بلکہ یہاں راستہ ہے ہی نہیں، بس پتھر ہی پتھر ہیں اور اوپر کی طرف جانا ہے۔
مسلسل چڑھائی چڑھتے الٹے ہاتھ آبشاریں، سیدھے ہاتھ سبز پہاڑ، نیچے نیلی جھیل، سامنے برفیلی چوٹیاں کہ جن کے سائے میں کٹورا چھپی ہوئی ہے۔ اس حسینہ کی طرف چلتے جانا ہے، چڑھتے جانا ہے اور آخری چڑھائی تو پھروہ آتی ہے کہ جسے چاروں ہاتھوں پاؤں کی مدد سے ہی چڑھنا پڑتا ہے۔ سنگلاخ چٹانوں کے حصار میں کبھی نیلی تو کبھی سبز ہوتی جھیل کٹورا، ایک بھرپور حسن کا مکمل شاہکار جھیل کٹورا۔