وادی کمراٹ تک پہنچنے کے لیے آپ کو سب سے پہلے تیمر گرہ پہنچنا ہے۔ تیمر گرہ سے اپر دیر تک ایک کشادہ سڑک جاتی ہے۔ دیر بالا کے ضلعی ہیڈ کوارٹر سے 5 سو میٹر قبل ایک شاہراہ اس حسین اور دل کش وادی کی جانب جاتی ہے۔ پہاڑوں کے درمیان سے یہ بل کھاتی سڑک بہت ہی حسین مناظر کی امین ہے۔ اسی سڑک پر پہلا پڑاؤ ایک خوبصورت وادی شرینگل میں ہوتا ہے، یہاں پر خوبصورت بازار اور ایک چھوٹا سا قصبہ بھی آباد ہے، آپ کو شرینگل سے ہوتےہوئے پاتراک،بیاڑ،بریکوٹ،کلکوٹ اور تھل سے گزرنا ہوگا ۔موٹر کاریں وغیرہ آپ کو صرف تھل تک لے جاسکتے ہیں۔تھل سے وادی کمراٹ جانے کے لیے آپ کو خود کی ٹرانسپورٹ انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہاں پبلک ٹرانپسورٹ بلکل موجود نہیں ہے ۔زیادہ تر سیاح موٹر سائیکل کے زریعے وادی کمراٹ کا رخ کرتے ہیں جو ان کے لیے خاصے فائدہ مند ہوتے ہیں کیونکہ سڑک کی خرابی کی وجہ سے موٹرسائکل باآسانی چل سکتی ہے۔تھل سے 2 راستے نکلتے ہیں۔ایک راستہ وادی کمراٹ کو جاتا ہے جہاں قدم قدم پر قدرت کے کرشمے انسانوں کو دعوت نظارہ دے رہے ہیں، جبکہ دوسری جانب جہاز بانال ہے۔ ( بانال کوہستانی زبان میں اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں پہاڑوں پر 5 سے دس گھر ہوں اورگرمیوں میں لوگ اپنے مال مویشیوں کے ساتھ رہتے ہوں )۔ تھل سے دریا کے ساتھ ساتھ کچھ پختہ اور بیشترکچا راستہ ایک وادی کی طرف راہنمائی کرتا ہے ۔کمراٹ کے لئے ایک راستہ ضلع سوات سے بھی ممکن ہے۔ کالام اور اتروڑ سے ہوتا ہوا یہ راستہ ایک دشوار، نہایت بلند لیکن انتہائی گھنے جنگلات میں سے گزرتا ہے۔ اس راستے سے کمراٹ کا سفر اپنی نوعیت کا انتہائی منفرد سفر ہے۔ اس سفر کے لئے چھوٹی جیپ اور چاک و چوبند ڈرائیور کا ہونا بھی نہایت ضروری ہے۔ کمراٹ کے جنگلات جنگلی حیات سے بھی بھرپور ہیں۔یہاں مارخور، ہرن اور چیتے وغیرہ پائے جاتے ہیں۔بندر تو عام طور پر آسانی سے دیکھے جا سکتے ہیں۔