TRIBES OF DIR KOHISTAN A Paradise on Earth Kumrat Valley

Latest

TRIBES OF DIR KOHISTAN

دیر کوہستان میں آباد قبائل
Dir Kohistan: from Patrak  (Rajkot) to Kumrat Valley has been inhabited by the local kohistani community also called the Dardic Community. The areas has been divided into 6 villages of which only a small community of Kalkoti reside in Kalkot. The rest of the community belong to Dardic Tribes
دیر کوہستان جتنی قدیم وادی ہے اس کی تاریخ بھی اتنی ہی پرانی ہے اور یہ بتانا مشکل ہے کہ موجودہ آباد کوہستانی قبائل سے پہلے یہاں کون آباد تھے کیونکہ یہ تاریخ قبل از مسیح ہے تاہم اس وادی میں پرانے کھنڈرات ،غاروں کی موجودگی اور قدیم بود باش کے اثرات اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہاں کے قدیم انسان شاید "دراؤڑ " تھے جو قدرتی آفات کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں ۔ قدیم دور میں زیریں علاقے بھی دیر کوہستان میں شامل تھے لیکن اب دیر کوہستان میں شرینگل کے قریب "شہید "نامی مقام سے اوپر والے علاقے شامل ہیں ۔کوہستانی زبان اور ثقافت مذکورہ علاقے تک محدود ہو گئی ہے ،اگر کوہستانی زبان کی ترقی اور ترویج کےلیے حکومتی سرپرستی حاصل نہ ہو جائے تو یہ بھی برصغیر کی قدیم زبانوں مثلاً سنسکرت اور پالی کی طرح سکڑ کر صفہ ہستی سے مٹ جائے گی۔

اب پاتراک،بیاڑ ،بریکوٹ،کلکوٹ،تھل اور لاموتی میں آبادقبائل ہی خالص کوہستانی زبان بولتے ہیں۔یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ بریکوٹ میں بھی کوہستانی زبان معدومیت کا شکار ہے کیونکہ بریکوٹ میں آباد کاٹنی قوم کی وجہ سے بریکوٹ میں پشتو ہی بولی جاتی ہے ۔کلکوٹ میں خالص کوہستانی زبان کے علاوہ ایک اور زبان بھی بولی جاتی ہے جسے مقامی زبان مین "کلکوٹی " کہتے ہیں ۔یہ زبان چترال میں بولی جانی والی زبان "بش گلی" سے مماثلت رکھتی ہے ۔ دیر کوہستان جو چھ گاؤں پر مشتمل ہے میں آباد قبائل کی تقسیم گاؤں کے بنیاد پر کی گئی ہے ۔

پاتراک

پاتراک کو بشکرک بھی کہتے ہیں او ر اس گاؤں کا گاؤری (مقامی )نام "راجکوٹ " ہے ۔راجکوٹ میں دش راجا کی راجدہانی قائم تھی اس لیے اس کا نام راجکوٹ پڑ گیا ۔پاتراک میں تین بڑے قبائل رہتے ہیں اور ان کی کئی ذیلی شاخیں ہیں رام نور,راجنور،بی لوری

بیاڑ

بیاڑ کا گا ؤری نام "جار " ہے ۔بیاڑمیں جورا کافر رہائش پذید تھا اسی مناسبت سے اس گاؤں کا نام جار پڑگیا۔بیاڑ کے لوگ تھل ،کلکوٹ اور لاموتی کے بعد گاؤری زبان کو ابھی تک زندہ رکھے ہوئے ہیں اور بیاڑ میں اکثریت سے گاؤری زبان بولی جاتی ہے ۔ بیاڑ میں چھ قبائل سکونت پذیر ہیں۔ چھتر بتور، ڈمور،بتیرور ، گینور، سندروجی اور ملاخیل

بریکوٹ

بریکوٹ کا قدیم نام "پیود " ہے ، راجا گرا کے بیٹےبیرا نے جب اس گاؤں میں اپنا قلعہ تعمیر کرکے باقاعدہ ریاست کی بنیاد ڈالی تو اس گاؤں کا نام بریکوٹ پڑگیا ۔بریکوٹ کے نام سے سوات اور افغانستان میں بھی گاؤں آباد ہیں لیکن کسی نے اس پر آج تک تحقیق نہیں کی کہ یہ تین جگہیں ایک ہی شخص کے نام سے منصوب کیوں ہیں ؟ بدقسمتی سے بریکوٹ سے کوہستانی (گاؤری ) زبان ختم ہونے کو ہے کیونکہ بریکوٹ میں تقریباً سب لوگ پشتو بولتے ہیں ۔مولوی ظہیر الدین صاحب جو بریکوٹ سے تعلق رکھتے ہے کے مطابق بریکوٹ میں صرف تین گھرانے ہیں جو گھر وں میں گاؤری زبان بولتے ہیں ،باقی سارے گاؤں نے پشتو زبان کو مادری زبان کی حثیت دی ہے ۔ بریکوٹ میں پانچ قبائل رہتے ہیں ۔ بریا خیل ، کچیز خیل ، کاٹنی ، اخونزاد گان اور میاں گا ں

کلکوٹ

اس گاؤں کو سب سے پہلے کال کافر نے آباد کرکے یہاں ایک عالیشان قلعہ تعمیر کر کے اپنی راجدہانی کی بنیاد رکھی تھی ۔کال کافر کے بیٹے درا کی پرانے زمانے کے قلعے کے اثرات آج بھی پہاڑ کے چھوٹی پر واقع ہے ۔ کال کافر کے بیٹے دارا کے نسل کلکوٹ میں آباد ہیں جنہیں داراگی قبائل کہا جاتا ہے ۔کلکوٹ کے مغرب میں داراگ وادی میں دارا نے آباد کی تھی ۔ دارا کے دو بیٹے تھے جن کے نا م جون اور آیاز تھے اور آج بھی کلکوٹ میں جونور اور آیازور دو بڑے قبائل آباد ہیں ۔کلکوٹ میں کل آٹھ قبائل رہتے ہیں ۔ کھیدیور، وزیرور، کھندیور، جونور، آیازور ، چوداخیل ، بورور اور ملاخیل ۔
The ancient graveyards at Thal, kumrat
تھل
تھل گاؤں ایک ڈھلوان پر واقع ہے ،اس ڈھلوان پر چڑھنے کے لیے پرانے زمانے میں ایک پتھریلی سیڑھی بنائی گئی تھی جسےمقامی زبان میں "تھلیٹ" کہتے ہیں ، اسی مناسبت سے اس گاؤں کا نام تھل پڑگیا ۔ تھل دیر کوہستان کا سب سے پرانا اور خوبصورت گاؤں ہے ۔ تھل کمراٹ ویلی کا ہیڈ کوارٹر ہے اور آبادی کے لحاظ سے دیر کوہستان کاسب سے بڑا گاؤں ہے ۔ تھل کے لوگ آج بھی اپنے روایات او ر ثقافت پر جوں کے توں عمل پیرا ہے ۔تھل کے لوگ دیر کوہستان میں اتحاد و اتفاق کے لیے مشہور ہیں ۔ با کردار اور دیانت دارمشران اور لیڈران کی وجہ سے تھل کے عوام دیر کوہستان کے باقی اقوم سے بہت ہی زیاہ اسودہ حال او ر خوشحال قوم ہے ۔ تھل میں تین بڑے قبائل آباد ہیں جن کے کئی ذیلی شاخیں ہیں
 میرور
 میرور قبائل میں یونیسور، موسنگو،بیرور ،اساتل چورور ،اوس بگور اور چتیرور شامل ہیں
میوکول
 میوکول میں برہ تور، ملاخیل ،جنگرورٹیسور، جہازور ، بڈارور اور کیو رزشامل ہیں
 سلور
سلور قبائل میں شوٹور،حاجی خیل ،کشنیور، صابتور اور ڈوکور شامل ہیں ۔
لاموتی

گاؤری زبان میں "لام " گاؤں کو کہتے ہیں ۔ اور ڈھلوان پر آباد چھوٹے گاؤں کو "لاموٹ" کہتے ہیں ۔گاؤں لاموتی بھی ایک چھوٹے ڈھلوان پر آباد ہے اس لیے لاموٹ کہلانے لگا ،لیکن بعد میں تغیر زمانہ کے وجہ سے "لاموٹ" سے لاموتی بن گیا ۔یہ گاؤں "کینولام " کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور گاؤری زبان بولنے والے لاموتی کو کینو لام ہی سے پکارتے ہیں ۔گاؤں لاموتی میں آباد قبیلے کو کینور کہاجاتاہے ۔ لاموتی میں آباد قبائل کے جد امجد کین نے اس گاؤں کو آباد کیا تھا اور یہاں اپنی راجدہانی قائم کی تھی ۔ محمد زمان ساگر کے مطابق کیس اور کین ،پہلے دونوں بھائی لاموتی میں آباد تھے لیکن ایک روز جائیداد کے تنازعہ پر دونوں بھائیوں میں لڑائی ہوئی جس میں کیس اپنے خاندان سمیت ملک بدر ہوکر سوات کے مشرقی پہاڑ وں سے ہوتے ہوئے سوات کوہستان میں آباد ہوئے۔ گاؤں لاموتی کے لوگ دیر کوہستان میں آباد قبائل میں سے سب سے زیادہ نرم مزاج لوگ ہے ۔ دیر کوہستان کے ہر ایک گاؤں میں ملاخیل نامی قبائل آباد ہیں ،مشران اور بزرگان کے مطابق جب دیرکوہستان میں آباد قبائل مسلمان ہوگئے تو انہیں دین اسلام کی بنیادی مسائل اور عبادات سکھانے کے لیے اخون سلاک بابا نے ہر گاؤں میں ایک ایک مولوی چھوڑتعینات کردیے تھے جو نو مسلم قبائل کو دین اسلام سکھار ہے تھے ،اور اسی طرح یہ ایک قبلیے کی شکل اختیار کرگئے ۔
 ( ڈاکٹر حضرت بلال کی کتاب دیر کوہستان ایک تعارف سے ماخوذ)