KOHISTANI TRIBE OF KUMRAT VALLEY A Paradise on Earth Kumrat Valley

Latest

KOHISTANI TRIBE OF KUMRAT VALLEY

کوہستانی قبائل
Kohistani Tribes of Kumrat Valley,
دیر میں نواب خان محمد شریف خان کے دور حکومت سےپہلے   دیر پر یوسفزئی قبائل نے بھی حکومت کی ہے ۔یوسفزئی قبائل سے پہلے دیر پر کوہستانی قبائل کی حکمرانی تھی ۔ کوہستانی قبائل دیر اور سوات میں آباد ہیں۔ دیراور سوات کوہستان میں آباد کوہستانی قوم ایک باپ کی اولاد ہیں۔ محمد زمان ساگر نے کوہستانی قبائل کی ابتداء کے بارے لکھا ہے کہ ہم صدیوں سے اپنے بزرگوں سے یہ روایت سنتے چلے آرہے ہیں کہ ہم کوہستانی قبائل عرب کے مشہور قبیلے قریش سے تعلق رکھتے ہیں اور ہمارے جد اول کا نام راجہ گیر تھا جس کے آباؤ اجداد ظہور اسلام سے پہلے آکر سوات میں آباد ہوئے تھے ۔ 998ء میں جب محمود غزنوی کی فوج نے گیر ا کو بڑی مزاحمت کے بعد شکست دی تو گیر ا اپنے اہل و عیال سمیت ہوڈی گرام بھاگ کر سوات کوہستان کے پہاڑوں سے ہوتا ہوا دیر کوہستان میں پاتراک پہنچ گیا۔اس مقام کو مقامی زبان میں راجکوٹ کہتے ہیں ۔راج کوٹ میں کچھ وقت گزارنے کے بعد وہ یہاں سے لاموتی جاکر رہائش پذیر ہوا ۔

راجہ گیر کا ایک بیٹا تھا جس کا نام بیر ا تھا ۔بیرا کے دو بیٹے تھے ،کیس اور کین ،پہلے دونوں بھائی لاموتی میں آباد تھے لیکن ایک روز جائیداد کے تنازعہ پر دونوں بھائیوں میں لڑائی ہوئی جس میں کیس اپنے خاندان سمیت ملک بدر ہوکر سوات کے مشرقی پہاڑ وں سے ہوتے ہوئے سوات کوہستان میں آباد ہوئے۔ کیس کے دو بیویاں تھی انہوں نے چند سالوں میں دریائے سوات کے کنارے کئی علاقے آباد کیں ۔ ان دن انہوں نے اپنے ہی علاقے میں ایک انجان شخص کو دیکھا پہلے تو ان کے ساتھ خوب لڑائی کی لیکن بعد میں کیس نے ان کو بھائی مان کر ان کو سوات کوہستان کے جائیداد میں آدھا حصہ بھی دیا ۔اس انجان شخص کو کا نام کال تھا ۔

کال کے نام سے بعد میں ان کی اولاد کالام خیل کے نام سےمشہور ئی اور سوات کے خوبصورت مقام کالام بھی کال کے نام سے منسوب ہے ۔دیر کوہستان اور سوات کوہستان میں آباد قبائل کے اسلاف کافر تھے اور گزشتہ چار سو سالوں سے پختون مذہبی بذرگارن دین کی محنت اور تبلیغ سے مسلمان ہوئے ہیں۔

(گمنام ریاست سے ماحوذ)