عمران خان آزاد
لفظ سیاح سب سے پہلے 1772ء استعمال ہوا اور سیاحت کی اصطلاح 1811ء میں سامنے آئی 1936ء میں اقوام عالم کی زبانوں میں غیر ملکی سیاح کی تعریف یہ بیان کی گئی کہ کم ازکم 24گھنٹے ملک سے باہر سے سفر کرنے والا مسافر سیاح کہلاتا ہے 1945ء میں سیاح کی مذکورہ بالاتعریف میں اقوام متحدہ کی طرف سے یہ ترمیم کی گئی کہ 24گھنٹے کا دورانیہ 6ماہ کی مدت سے بدل دیا گیا۔
’’تفریح وسیاحت ‘‘ کا آغاز برطانیہ میں صنعتی انقلاب آنے کے نتیجہ میں ہوا، سیاحت کی کئی اقسام ہیں مثلاًگروہی سیاحت ،انفرادی سیاحت ،زرعی سیاحت ،جغرافیائی سیاحت ،ثقافتی سیاحت ،جنگلی سیاحت ،کوہی سیاحت ،جنگی سیاحت ،خلائی سیاحت ،مذہبی سیاحت ،طبی سیاحت ،طویل والمدتی سیاحت ،مرحلہ وار سیاحت ،معاشرتی سیاحت، بحری سیاحت ،پسماندہ علاقوں کی سیاحت ،شکاری سیاحت ۔
بیسوی اور اکسویں صدی میں سیاحت کے فروغ کے لیے دنیا بھرمیں نہایت تیزی سے کام ہو ا سیاحتی علاقوں کے قریب ہوائی اڈ ے ،رستوران ،اعلی معیار کی اقامت گاہیں ،انٹرنیٹ سمیت تمام جدید سہولتو ں کی فراہمی ،شاہراہوں کی تعمیر ،صاف ماحول ،کھانے پینے کی کم قیمت ،اور افراد اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی گئی، انٹر نیشنل ٹورسٹ آرگنائزیشن کی فہرست کے مطابق پاکستان میں 300 سے زائد مقامات غیر معمولی سیاحتی کشش کے حامل ہیں جو پاکستان کی سیاحتی صنعت کو دنیا بھر میں مقبول ،ممتاز اور ترقی یافتہ بنانے کی غیر معمولی خصوصیات رکھتے ہیں۔ ان مقامات میں سے ایک ملکہ حسن کمراٹ بھی ہے ، ملکہ حسن کمراٹ جہاں دلفریب وادیاں،مسحور کر دینے والی منفرد جھیلیں،دریا ،برف پوش پہاڑی سلسلے ،گنگناتی ندیاں،جھرنے،شفاف پانی کے چشمے، علاقائی رقص ،لوک گیت ،میلے ٹھیلے اور ثقافتی تہوار ،انتہائی لذیذاور اشتہار انگیز مہک والے کھانے مہمان نواز لوگ اور دلچسپ رسوم و رواج سیاحوں کے لیے موثر ترغیبات کی حیثیت رکھتے ہیں۔
لیکن روڈ نہ ہونے کے وجہ سے سیاح یہاں آنےسے کتراتے ہیں، کسی بھی سیاح سے کمراٹ کے بارے میں سوال کرنےے پر سب سے پہلے روڈ کے خراب ہونے کا شکوہ کیا جاتاہے، ریاست دیر پر حکومت پاکستان کے قبضے کو کئی عشرے گذرگئے لیکن دیر کے سیاحتی مقام دیر کوہستان کا روڈ وہی نوابی دور والا ہے۔ ہر سال ایلکشن سے پہلے بہت سارے وعدے وعید کئے جاتے ہیں لیکن ایلکشن کے بعد جیسے یہ لوگ دیرکوہستان اور یہاں کے لوگوں کو بھول جاتے ہیں، آئے عہد کرتے ہیں کہ اس سال ووٹ صرف اس کو دینگے جو دیر کوہستان کا روڈ بنانے کے بارے میں سنجیدہ ہواور کمراٹ کو ملک کے دوسرے سیاحتی مقامت کے طرح جدید سیاحتی مقام بنائے، جہا پر رستوران ،اعلی معیار کی اقامت گاہیں ،انٹرنیٹ سمیت تمام جدید سہولتو ں کی فراہمی ،شاہراہوں کی تعمیر ،صاف ماحول ،کھانے پینے کی کم قیمت ،اور افراد اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی۔