دنو پشکیر آبشار
تحریر: گمنام کوہستانی
یہ دنوپشکیر آبشار ہے۔ کوہستان دیر کا گمنام لیکن سب سے بڑا ابشار جسے باہر کے ایک فیصد لوگوں نے بھی نہیں دیکھا ہوگا۔ میں خود یہاں نہیں گیا لیکن جو لوگ گئے ہیں ان کے بقول یہ پاکستان کا سب بڑا ابشار ہے۔ کوہستان دیر کے مشہور سیاحتی مقام جاز بانال میں واقع اس بڑے اور گمنام ابشار کو مقامی گاوری زبان میں دنوپشکیر کہتے ہیں۔ جاز بانال یا بانڈہ میں کونڑ ابشار جسے آج کل کچھ لوگ جاز ابشار کا نام بھی دیتے ہیں کا پانی نشیب میں بہہ کر اس خوبصورت ابشار کو جنم دیتا ہے۔
ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ گھان سر یا کٹورہ جھیل کا پانی نیچے جاکر دو ابشاروں کو جنم دیتا ہے۔ ایک کونڑ ابشار اور دوسرا یہ گمنام لیکن سب سے بڑا دنو پشکیر ابشار۔ یہاں تک جانے کے لئے کونڑ ابشار کے پانی کے ساتھ ساتھ چلنا ہوگا۔ کونڑ ابشار کے ندی تک پہنچنے کے لئے دو راستے استعمال ہوتے ہیں۔ ایک راستہ چمرین گیسٹ ھاوس اور دوسرا راستہ جاز کے پہلے میدان سے نیچے اترتا ہے۔ چمرین گیسٹ ھاوس جسے کچھ لوگ راجہ گیسٹ ھاوس بھی کہتے ہیں سے تقریبا دو سے تین گھنٹوں کے پیدل ٹریک پر واقع اس ابشار تک پہنچنے کا راستہ اگرچہ مشکل نہیں ہے لیکن اتنا آسان بھی نہیں ہے۔
راستے میں ندی، پتھروں اور چڑھائی اترائی سے گزرنے کے بعد یہ خوبصورت ابشار دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ ٹریک عام ٹریک نہیں ہے اس لئے ابشار کو قریب سے دیکھنا بہت مشکل ہے۔ کم سے کم سو دو سو فٹ بلندی سے گرنے والا یہ ابشار ایک تنگ جگہ گرتا ہے جہاں نہ تو قریب کوئی میدان ہے اور نہ بیٹھنے کی مناسب جگہ اس لئے آپ دور سے ہی اسے دیکھ سکتے ہیں۔۔