پاتراک۔1886 میں
پاتراک ۔ایک اہم کوہستانی گاؤں جو پہاڑ کے ڈھلوان پر دریائے پنجکوڑہ کے دائیں جانب آباد ہے۔ گاؤں کی آبادی بہت ہی گنجان آباد اور پہاڑ کے ڈھلوان پر دریائے پنجکوڑہ اور گوالدئی ندئی کے درمیاں واقع ہے ۔ گاؤں کے دونوں اطراف اور گوالدی ندی کے کنارے لہلہاتے کھیت ہیں۔گاؤں کے چاروں طرف گھنے جنگلات ہیں اور یہ جگہ فوجی کیمپ کے لیے موذوں ہے۔
دریا ئے پنجکوڑہ کے بائیں جانب علاقے کو ایک پل سے جوڑا گیا تھا۔ یہ پل عرصہ قدیم سے رائج کینٹیلیور کے طرز پر تعمیر کیا گیا ہے۔پل کی حالت خراب ہے۔
گوالدئی ندی پر بھی اسی طرح کا پل تعمیر کیا گیا ہے۔1886 میں پاتراک میں کوہستانی قوم 140 گھرانوں پر مشتمل تھا۔ سلطان محمد، علی
شاہ، قاضی عبداللہ اور خیر محمد وغیرہ پاتراک کے ملکانان تھے ۔پاتراک سے اوپر دیر کے خوانین اور نواب کے عمل دخل انتہائی کم ہے اور یہ لوگ ٹیکس/ جزیہ بھی نہیں دیتے ۔ گاؤں میں چار دکانیں ہیں اور لوگ دریائے کے ریت سے لوہا بنارہے تھے۔
ایک دوسرے رپورٹ جس کا نا م " چترال، گلگت اور کوہستان میں راستے" ہیں میں پاتراک کےبارے میں لکھا گیا ہے کہ گاؤں پنجکوڑہ اور
گوالدئی کے کنارے آباد گاؤں ہے جس میں1922ء تک 2000 افراد آباد تھے ۔