وادی شندور دیر کوہستان
تحریر : گمنام کوہستانی
تصاویر: رفیع خان
وادی شندور کا شمار دیر کوہستان کے ان وادیوں میں ہوتا ہے جسے ابھی تک بہت ہی کم لوگوں نے دیکھا ہے، حسین سبزہ زاروں، گرتے ابشاروں اور برف کی سپید فرغل پہنی ہوئی فلک بوس چوٹیوں کے دامن میں واقع وادی شندور دیر کوہستان کا ایک مشہور اور خوبصورت تفریحی مقام ہے۔ سر سبز گھاس سے مزین میدانوں، ہزار ہا رنگ کے پھولوں، شفاف پانی کی ندیوں اور گھنے دیودار کے جنگلات پر مشتمل وادی شندور ایک پہاڑی چرا گاہ ہے ، یہاں فطرت اپنے اصل رنگ و روپ میں نمایاں ہے لیکن روڈ نہ ہونے کے وجہ سے حسن و جمال کا مرقع یہ سرسبز و شاداب علاقہ سیاحوں کی نظروں سے پوشیدہ ہے۔
شندور وادی ہی میں دیر کوہستان کے مشہور اور سب سے بڑی جھیل شندور جھیل واقع ہے، وادی شندور جانے کیلئے اپ کو سب سے پہلے دیر کوہستان کے گاؤں بیاڑ (جار) آنا پڑیگا،بیاڑ سے شندور تک کم سے کم چار سے پانچ گھنٹوں کا پیدل راستہ ہے ، بیاڑ بازار کے سامنے دریا پنجکوڑہ کو کراس کرکے ڈیٹکن تک پیدل چلنے کے بعد ایک راستہ لنڈے درے تک جاتا ہے اور ایک شندور تک،راستے میں اپ بانلوٹ بانال مولیٹ بانال اور چاچو بانال سے گذر کر تقریبا تین گھنٹوں میں آپ شندور کے پہلے جھیل تک پہنچ جائینگے،راستے میں مولیٹ بانال کا ابشار دیکھنا مت بھولئے گا، اس کے بعد شندور کی دوسری جھیل اور پھر شندور بانڈہ ہے،شندور بانال جھیل کے کنارے پر واقع ہے، شندور جھیل دیر کوہستان کی سب سے بڑی جھیل ہے، رفیع صاحب( ایک سیاح جنہوں نے شندور کا سفر کیا ہے) کے بقول شندور جھیل کی لمبائی تقریبا 1.3 کلومیٹر ہے،شندور جھیل قدرت کا ایک حسین شاہکار ہے، اس کی خوبصورتی کے زیرِ اثر کوئی بھی انسان خود سے بولنے لگے، سب کچھ اگلنے لگے۔
انسان لَو بلڈ پریشر کے مریض کی طرح ایک جگہ ساکت ٹکٹکی باندھے بیٹھا رہ جاتا ہے اور سننے والا بھی دل پر یوں دستِ تسلی رکھتا ہے کہ روح تک مسیحائی کی تاثیر اترتی محسوس ہوتی ہے، وادی شندور میں ریسٹ ھاوس وغیرہ کے سہولیات نہیں ہے اس لئے کھانے پینے کی چیزیں خود اپنے ساتھ لانی پڑیگی اور رات گذارنے کیلئے شندور بانال کے مسجد حاظر ہے،شندور میں کئی چھوٹی بڑی گمنام جھیلیں ہیں،شندور بانال سے تقریبا 45 منٹ کے فاصلے پر شیٹاک کا مشہور جھیل واقع ہے
شندور وادی ہی میں دیر کوہستان کے مشہور اور سب سے بڑی جھیل شندور جھیل واقع ہے، وادی شندور جانے کیلئے اپ کو سب سے پہلے دیر کوہستان کے گاؤں بیاڑ (جار) آنا پڑیگا،بیاڑ سے شندور تک کم سے کم چار سے پانچ گھنٹوں کا پیدل راستہ ہے ، بیاڑ بازار کے سامنے دریا پنجکوڑہ کو کراس کرکے ڈیٹکن تک پیدل چلنے کے بعد ایک راستہ لنڈے درے تک جاتا ہے اور ایک شندور تک،راستے میں اپ بانلوٹ بانال مولیٹ بانال اور چاچو بانال سے گذر کر تقریبا تین گھنٹوں میں آپ شندور کے پہلے جھیل تک پہنچ جائینگے،راستے میں مولیٹ بانال کا ابشار دیکھنا مت بھولئے گا، اس کے بعد شندور کی دوسری جھیل اور پھر شندور بانڈہ ہے،شندور بانال جھیل کے کنارے پر واقع ہے، شندور جھیل دیر کوہستان کی سب سے بڑی جھیل ہے، رفیع صاحب( ایک سیاح جنہوں نے شندور کا سفر کیا ہے) کے بقول شندور جھیل کی لمبائی تقریبا 1.3 کلومیٹر ہے،شندور جھیل قدرت کا ایک حسین شاہکار ہے، اس کی خوبصورتی کے زیرِ اثر کوئی بھی انسان خود سے بولنے لگے، سب کچھ اگلنے لگے۔
انسان لَو بلڈ پریشر کے مریض کی طرح ایک جگہ ساکت ٹکٹکی باندھے بیٹھا رہ جاتا ہے اور سننے والا بھی دل پر یوں دستِ تسلی رکھتا ہے کہ روح تک مسیحائی کی تاثیر اترتی محسوس ہوتی ہے، وادی شندور میں ریسٹ ھاوس وغیرہ کے سہولیات نہیں ہے اس لئے کھانے پینے کی چیزیں خود اپنے ساتھ لانی پڑیگی اور رات گذارنے کیلئے شندور بانال کے مسجد حاظر ہے،شندور میں کئی چھوٹی بڑی گمنام جھیلیں ہیں،شندور بانال سے تقریبا 45 منٹ کے فاصلے پر شیٹاک کا مشہور جھیل واقع ہے