BEST PLACES TO VISIT IN JEHAZ BANDA A Paradise on Earth Kumrat Valley

Latest

BEST PLACES TO VISIT IN JEHAZ BANDA

جہازبانڈہ کے مشہور مقامات
Best places to Visit in Jehaz Banda or jahaz banda
تحریر :- گمنام کوہستانی
یہ جاز بانال ہے، بانال ہم مقامی لوگ اپنی مادری زبان گاوری میں موسم گرما کے چراگاہ کو کہتے ہیں جسے ہمارے پشتون بھائی بانڈہ کہتے ہیں۔ دیر کوہستان کی اس مشہور سیاحتی مقام کو کو دیکھنے کے لیے ہر سال ملک بھر سے ہزاروں سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ یہاں کا چپہ چپہ خوب صورت اور دلکش ہے لیکن کچھ جگہ ایسی ہیں جنہیں دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ہم کسی جادوئی دنیا کی سیر کر رہے ہیں۔

جازبانال
جاز بانال میں جیسے ہی آپ داخل ہونگے سامنے پہلے ایک سرسبز میدان نظر آئے گا، جس میں دوچار ہوٹلز بھی بنے ہوئے ہیں، دراصل یہی جاز بانال ہے باقی علاقوں کے اپنے اپنے نام ہیں۔

بینڑ بانال۔
جاز بانال کے سامنے جو سرسبز میدان نظر آتا ہے جہاں ریسٹ ھاوس بنا ہوا ہے اس کا نام بینڑ بانال ہے۔

کونڑ بانال۔
ریسٹ ھاوس سے نیچے نشیب کی طرف جو راستہ گیا ہے اس علاقے کو ہم مقامی لوگ کونڑ بانال کہتے ہیں۔ یہاں ایک چھوٹا سا لمبوترا میدان ہے جس میں چھوٹی سی ندی یا نالہ زگ زیگ کی شکل میں بہتا ہے جسے دیکھ کر انسان مبہوت ہوجاتا ہے، اس نالے کو نیل دار کہتے ہیں۔

چمرین آبشار۔
جب آپ بینڑ سے یعنی جہاں ریسٹ ہاوس ہے وہاں نیچے کونڑ کی طرف اترتے ہیں تو سامنے ایک چھوٹا سا آبشار نظر آتا ہے یہی چمرین آبشار ہے، یہ جاز بانال سے بھی نظر آتا ہے جیسے ہی جاز بانال میں داخل ہوں سب سے پہلے اسی آبشار اور اس سے ملحقہ گلیشر پر نظر پڑتی ہے۔ جازبانال جانے والے 100 میں سے 2 بندے ہی بمشکل وہاں پہنچ سکتے ہیں کیونکہ دیکھنے سے یہ قریب نظر آتا ہے لیکن یہ نظر کا دھوکا ہے، یہاں تک کم سے کم جاز بانال سے 2 گھنٹے آنے جانے میں لگتے ہیں۔ بہت ہی خوبصورت جگہ ہے لیکن دوری کی وجہ سے لوگ جانے سے گریز کرتے ہیں۔

کونڑ آبشار۔
کونڑ ہی میں جاز بانال کا مشہور آبشار کونڑ آبشار واقع ہے۔ اس آبشار کا پانی کٹورہ جھیل سے آتا ہے، اس آبشار کی خاص بات یہ ہے کہ اگر موسم صاف ہو اور سورج چمک رہا ہو تو یہاں قوس و قزح یا جسے دھنک بھی کہتے ہیں کے حیرت انگیز مناظر نظر آتے ہیں۔

دنو پشکر آبشار۔
کونڑ آبشار کا پانی نشیب میں بہہ کر شڑ ویلی کی ندی سے جا ملتا ہے، آگے جاکر یہ دونوں ندیاں یعنی کٹورہ جھیل کا پانی اور شڑ ویلی کی ندی مل کر دنوں پشکیر آبشار کے صورت میں کم سے کم سو ڈیڑھ سے فٹ بلندی سے گرتا ہے، یہ ایک گمنام لیکن خوبصورت آبشار ہے۔

لوک سر۔
جاز بانال سے بینڑ بانال یعنی ریسٹ ھاوس کی طرف جاتے ہوئے آگے راستہ دو حصوں میں تقسیم ہوجاتا ہے، ایک راستہ سامنے میدان جہاں ریسٹ ھاوس ہے وہاں جاتا ہے اور ایک راستہ کٹورہ جھیل کی طرف نکلتا ہے، اسی راستے پر یعنی کٹورہ جھیل والے راستے میں آپ کی ملاقات دو چھوٹی چھوٹی جھیلوں سے ہوتی ہے جن کے ارد گرد بڑے بڑے پتھر پڑے ہیں، ان کو لوک سر یعنی چھوٹی جھیل کہا جاتا ہے۔ دراصل کٹورہ جھیل سے جو پانی آتا ہے یہاں پہنچ کر پتھروں کی وجہ سے رک جاتا ہے اس لئے یہ جھیلیں وجود میں آئی ہیں، ان چھوٹی جھیلوں میں ایک جھیل کافی لمبی بھی ہے دیکھنے سے پتہ نہیں چلتالیکن کٹورہ جھیل کے علاقے تک آپ اس جھیل کو دیکھ سکتے ہیں۔ اوپر راستہ ہے اور نیچے یہ جھیلیں۔۔

گھان سر ( کٹورہ جھیل )۔
دیرکوہستان کی سب سے بڑی جھیل شندور جھیل ہے لیکن گھان سر کا نام اس جھیل کو دیا گیا ہے۔ کٹورہ کا قدیم مقامی نام گھان سر ہے، گھان مطلب بڑا اور سر معنی جھیل۔ کٹورہ کا نام بعد میں ایک مقامی شخص تاج محمد جو راجہ کے نام سے مشہور ہے اس نے دیا ہے۔ یہ ایک خوبصورت جھیل ہے، چاروں طرف سے بلند و بالا پہاڑ اور درمیان میں کسی پیالے کی طرح گھان سر بہت ہی دلکش جگہ ہے، جھیل کے اس طرف جہاں اونچے پہاڑ کے دامن میں گلیشئر نظر آتا ہے اس کے اس طرف سوات کوہستان کے علاقے شروع ہوتے ہیں ۔